ملازمت کیئسے تلاش کی جائے؟
( اگر آپ کوواقعی ملازمت کی تلاش ہے تو اسے ضرور دو 2 دفعہ پڑھیں)
ہمارے نوجوانوں کو ڈپلومہ ، بی ایس ٹیکنالوجی ، بی ای یا کوئی اور کورس پاس کرنے کے بعد ملازمت کی تلاش کا مسئلہ در پیش آتا ہے- اس بارے میں میرے چند خیالات یہ ہیں-
1) ملازمت کی تلاش ضروری ہے- لیکن اس میں بے جا "اوتاولا پن" مایوسی/فرسٹرشن پیدا کرتا ہے-
2) صبر کریں اس کا پھل میٹھا ہوتا ہے-
3) ایک مناسب سا سچائی پر مبنی سی وی بنائیں- سی وی کے معاملہ میں "جتنا گڑ اتنا میٹھا" بہت دفعہ نقصان دیتا ہے- وہی لکھیں جو آپ جانتے ہیں اور سچ ہے-
4) جب تک فارغ ہیں کوئی نا کوئی سکل سیکھیں- مثلآ کمپوٹر کورسز، انگلش زبان اور ڈرائیونگ وغیرہ
5) اپنی فیلڈ کی کسی بھی جاب میں فٹ ہونے کی کوشش کریں- مثلآ آپ نے ڈی اے ای سول کیا ہے اور آپ کے خواب انجینر سب انجینر وغیرہ کے ہیں اور اس جاب ٹائیٹل والی ملازمت تو مل نہیں رہی- تو آپ اپنی فیلڈ میں اسسٹنٹ شپ/ہیلپری کریں- مثلآ سروئے میں جانے کے لیئے سروئے ہیلپر، لیب میں ہیلپر یا کسی سایٹ انجینر کی اسسٹنٹی یا منشی-
6) ملازمت کی تلاش کے لیئے اخبارات، نٹ، اور سینئر دوستوں سے مدد لیں-
7) گھر کے حالات اچھے نہیں اور مطلوبہ جاب مل نہیں رہی- تو کسی بڑے شہر میں آ کر کوئی بھی کام کریں - اخبار پڑھیں اور جب متعلقہ پوسٹ آئے انٹرویو دیں اور انٹرویو کے لیے آنے والے دوسرے لوگوں سے پوچھیں-
8) اگر کوئی رشتہ دار/دوست بحیثت انجینیر 80000 روپے لے رہا ہے اور آپ کو 8000 روپے والی آپ کی فیلڈ کی جاب آفر کرتا ہے تو فورآ جائن کریں یہ نا سوچیں کہ وہ 80 ہزار اور میں 8 ہزار اس کے 80 کے پیچھے پتہ نہیں کتنی محنت/تجربہ اور عرصہ لگا ہے
9) اپنے اردگر جاری پراجیکٹ کو وزٹ کریں اور معلوم کریں کہ آپ سے متعلقہ آسامی وہاں پر خالی ہو-
10) میں فقط مختلف ویب سائٹ اور اخبارات سے جابز پوسٹیں لیکر یہاں آپ کی سہولت کے لیے کاپی پیسٹ کرتا ہوں- آپ اپنا سی وی پوسٹ میں دیئے گیئے پتہ پر پوسٹ/ای میل کریں- میرے پاس کوئی ملازمت/سفارش نہیں ہے- اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو-
اب میں کیا کروں؟
ہمارے نوجوان جو BE/BSc/BS سول یا DAE سول کرتے ہیں ان کے سامنے سب سے بڑا سوال یہ ہوتا ہے کی اب کیا کریں-
1) اگر آپ کے حالات اجازت دیتے ہیں- اور اخراجات کی پرابلم نہیں اور آپ کا شوق بھی ہے- تو ایک اور اپنے فیلڈ کی ڈگری کسی اچھے معتبر ادارے سے کر لیں - آن لائن یا 2نمبر/جعلی ڈگری سے دور رہیں- اور غیر ضروری کورسز کے پیچھے وقت، پیسا اور محنت ضائع ناکریں-
2) اگر حالات اچھے نہیں اور والدین آپ سے توقع لگائے بیٹھے ہیں کہ اب "بیٹا" کچھ کرے تو اپنی ناجائز ضد سے ان کو امتحان/مشکل میں نا ڈالیں- اور کام شروع کر دیں-
3) اگر آپ نے طے ہی کر لیا ہے کہ اب جاب/کام کرنا ہے تو
4) سول انجینرنگ/ٹیکنالوجی کے سامنے یہ شعبہ جات ہوتے ہیں-
ا) سائٹ انجینر/ اسسٹنٹ انجینر/سائٹ سپر وائزر/پراجیکٹ مینجر/ کنسٹرشن مینیجر
ب) سب انجینر/فورمین/اسسٹنٹ فورمین
ت) اسسٹنٹ سرویئر/ سرویئر/ سینئر سروئیر
ث) کوانٹٹی سرویئر/ کوانٹٹی انجینر
ٹ) اسسٹنٹ لیبارٹری تیکنیشن/ لیبارٹری تیکنیشن/ سینئر لیبارٹری تیکنیشن/ میٹیریل انجینر
ج) ڈیزایئن انجینیر
وغیرہ
5) پراجیکٹ کئی طرح کے ہو سکتے ہیں-
ا) بلڈنگ پراجیکٹ
2) روڈ پراجیکٹ
3) ڈائیم پراجیکٹ
وغیرہ
6) کام نوعیت کئی طرح کی ہو سکتی ہے-
ا) ٹھیکدار کے ساتھ
ب) کنسلٹنٹ کے ساتھ
ت) سرکاری نوکری
ث) اپنی کمپنی وغیرہ
7) کام کی تلاش کے اجزاء
ا) تعلقات / سینیئر دوستوں سے رابطہ نوٹ: ایک پوسٹ/کام کے لیے دس جگہ سے سفارش نا کروائیں-
ب) اخبارات، نیٹ سرچینگ، میرا فیس بک گروپ وغیرہ
ت) مٹر گشت مثلآ آپ کے قریب ہی کوئی پراجیکٹ جاری ہے تو وہاں جائیں اور معلومات لیں-
ٹ) ایک مناسب سا سچائی پر مبنی سی وی CV بنائیں-
ث) اگر کوئی کال آتی ہے تو لازمی انٹرویو کے لیئے جائیں اور آنے والے لوگوں سے تبادلہ معلومات کریں-
ج) اگر ابتدا میں کوئی آپ کو کم معاوضہ پر بھی رکھتا ہے تو کام شروع کر دیں- معلومات/تجربہ لیں- اشاءاللہ آئندہ اچھی تنخواہ بھی ملے گی-
د) اگر کوئی رشتہ دار کنسٹرکشن کا کام کرتا ہے اور وہ آپ کو آفر کرتا ہے- لکین فیملی سے نہیں بنتی تو بھی انا کو ایک سائیڈ پر رکھتے اس آفر پر ھمدردانہ غور کریں-
ذ) اگر کسی پراجیکٹ پر کوئی مفت بھی رکھتا ہے تو اتنی محنت، دیانت داری، ذمہ داری، تابعداری سے کام کریں کہ وہ دو ماہ بعد وہ آپ کو کچھ نا کچھ دینے پر مجبور ہو جائے-
ڈ) اگر کوئی سینئر آپ کو بات بتانا چاہے یا انٹرویو کرنا چاہےتو کنجوسی کے لیئے خدا را پیکیج کے پیچھے نا پڑیں مثلآ کہیں آپ مجھے امو/ واٹساپ/ ٹیلی نار/زین کا نمبر دے سکتے ہیں- 1997 میں میں نے اپنے خرچ پر کوئیٹہ سے اسلام آباد ملازمت کے لیئے 120 روپے فی منٹ پر بھی کالیں کی ہیں- آج کیا 2 روپے فی منٹ بچا کر کتنے امیر ہو جاؤگے- دوسرا شخص اچھا تاثر نہیں لیتا-
والسلام آپ کا دوست/بھائی فراست نذیرعارف
Tags:
Practical Experience